ایک نوجوان شاعر اپنی شاعری کی کتاب لے کر پبلشر کےپاس چھپوانے کے لیے گیا۔
پبلشر نے پوچھا “کیا یہ ساری شاعری آپ کی ہے ؟“
“ بالکل جناب ۔ بلاشبہ میری ہے۔ کیا آپ اسے چھاپ دیں گے ؟“ نوجوان نے پوچھا
“مجھے افسوس ہے ۔ ہم اتنی غیرمعیاری شاعری نہیں چھاپ سکتے “ پبلشر نے کہا
“یا اللہ ! اب غالب کی غزلیں بھی غیر معیاری ہونے لگیں “ نوجوان نے بڑبڑاتے ہوئے کہا
ایک نوجوان شاعر اپنی شاعری کی کتاب لے
|
|
|
|